اٹلی سمیت غیر ملکیوں کے لیے نیا سخت قانون پاس کر دیا گیا یورپی یونین کی جانب سے اب یورپ میں غیر ملکیوں کا مستقبل خطرے میں 27 یورپی ممالک سے اب جلدی ڈی پورٹ کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق 26 جنوری 2023 کو اٹلی سمیت یورپی یونین کے تمام فارن منسٹرز کے درمیان سویڈن کے دارالحکومت Stockholm میں ایک مشترکہ میٹینگ ہوئی ہے جس میں یورپی یونین کے تمام ممالک میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے ایک نیا سخت قانون پاس کیا گیا ہے جس سے اب لاکھوں کی تعداد میں یورپ سے غیر ملکیوں کو ڈی پورٹ کرنے کا عمل تیزی سے کیا جائے گا۔
خیال رہے یورپی یونین کی جانب سے پاکستان سمیت دیگر ممالک کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اپنے مہاجرین کو واپس اپنے ملک میں قبول کریں واضع رہے کہ اس قانون کے تحت ایسے غیر ملکیوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے جنوں نے یورپی یونین کے ممالک میں اسائلم کے کیسز دائر کیے ہوئے ہیں اور اُن کے اسائلم کے کیس مسترد ہو چکے ہیں اُن کو اب اس نئے قانون کے تحت جلدی ڈی پورٹ کیا جائے گا اور یورپی یونین کی جانب سے پاکستان سمیت بنگلہ دیش، مصر ،مراکش، نائجیریا، تینونس سمیت دیگر اشئیائی اور افریقی ممالک کی حکومتوں سے رابطے بھی کیے جا رہے ہیں اور بہت جلد اب ایسے غیر ملکیوں کو یورپ کے تمام ممالک سے ڈی پورٹ کیا جائے گا جن کے سیاسی پناہ مطلب کے اسائلُم کے کیس رجیکٹ ہو گئے ہیں۔
خیال رہے سویڈن کو اب یورپی یونین کی صدارت مل چکی ہے اور تمام 27 یورپی یونین ممالک کی جانب سے مشترکہ فیصلہ کے بعد اس نئے قانون کا اعلان کیا گیا ہے کہ جو پُرامن ممالک سے سیاسی پناہ کے متلاشی افراد ہیں انہیں جلد از جلد اُن کے وطن واپس بھیجا جائے گا جبکہ اس نئے قانون میں یہ بھی واضع کر دیا گیا ہے کہ اگر ان ممالک کی طرف سے سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کو واپس نہ لیا گیا تو جو لوگ یورپ میں ان ممالک سے بطور ویزہ لے کر آتے ہیں تو یورپی یونین ان ممالک پر ویزہ پابندیوں کا اطلاق کرے گا۔
0 تبصرے