یورپی یونین کا ڈیپوٹیشن پروگرام | EU News Deportation Program 2022

یورپی یونین کا ڈیپوٹیشن پروگرام | EU News Deportation Program 2022
اٹلی،اسپین،جرمنی،فرانس یا پھر یورپ میں کہیں بھی رہنے والے وہ غیر ملکی جو کہ یورپ میں بغیر ڈاکومنٹس کے مقیم ہیں اُن سب کے لیے یورپی یونین کی جانب سے بڑا ڈی پورٹ پروگرام شروع کن امیگرنٹس کو ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔ 


 تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے ایک بار پھر نیا ڈی پورٹ پروگرام کو شروع کر دیا گیا خیال رہے کہ اس سے پہلے بھی یورپی یونین کی جانب سے اس طرح کا یعنی کہ ڈیپوٹیشن پروگرام شروع کیا گیا تھا اس ڈیپوٹیشن پروگرام کو یورپی یونین کی جانب سے دوبارہ شروع کرنے کا مقصد کیا ہے اور کتنے لوگوں کو یورپ سے ڈی پورٹ کیا جائے گا ابھی کے پروگرام کے تحت مزید جانیں گے لیکن اُس سے قبل آپ کو یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے فیصلہ کیوں لیا گیا ہے۔  


دراصل یورپ کے کسی بھی ملک میں رہتے ہوئے آپ کو باخوبی معلوم ہو گا کہ ابھی یورپ میں ڈبلن قانون لاگو ہے مطلب کہ اگر ایک فرد جو کہ سیاسی پناہ کا متلاشی شخص ہے اور وہ یورپ کے کسی ملک میں اسائلم کا کیس کرتا ہے تو اُس کو یہ اجازت نہیں ہے کہ وہ کسی اور یورپی ملک میں جا کر اپنا اسائلم کا کیس درج کرے ویسے تو جب کسی اور یورپی ملک میں جب کیس دائر کیا جاتا ہے شروع میں تو مسلہ پیش نہیں آتا لیکن جب گہرائی سے آپ کے کیس کو دیکھا جاتا ہے تو ایسی صورت میں آپ کا پہلے یورپی کسی ملک میں اسائلم کا کیس نکل آتا ہے جس کی وجہ سے آپ کے کیس کو مسترد کر دیا جاتا ہے چاہے آپ کا کیس مثبت چل رہا تو اُس کو نیگیٹیو کر دیا جاتا ہے چونکہ اب بہت سے ایسے کیس سامنے آئے ہیں جس کی وجہ سے یورپی یونین کی جانب سے یہ بڑا فیصلہ کیا گیا ہے اور ایک لاکھ سے زاہد افراد کو اب یورپ کے مختلف ممالک سے ڈی پورٹ کیا جائے گا۔ 


خیال رہے یورپی ملک جرمنی کی جانب سے گزشتہ کچھ مہینوں میں اٹلی اور یونان سے اپنے ملک میں الیگل امیگرنٹس کو لایا گیا ہے جن کے کیس اٹلی،یونان میں چل رہے تھے لیکن جن امیگرنٹس کو لایا گیا ہے جرمن حکومت کی رضامندی کی وجہ سے لایا گیا ہے لیکن جو ڈبلن قانون ہے وہ ابھی بھی جاری ہے اور جرمن حکومت کو بھی یورپی یونین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ ڈبلن قانون کو فُلو کریں نہ کہ اپنا علیحدہ قانون بنائیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے