اٹلی میں غیر ملکیوں کے بچوں کیلئے نیشنیلٹی سے متعلق یورپی کمیشن کی جانب سے اہم بیان جاری کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق یورپی کمیشن کی جانب سے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر اٹلی میں رہنے والے جو غیر ملکی ہیں اور اُن کے بچے ہیں اُن کو اٹالین نیشنیلٹی دینے سے متعلق اہم بیان جاری کیا ہے، جس میں یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ اٹلی میں غیر ملکیوں کے بچوں کو نیشنیلٹی دینے کا جو عمل ہے جس پر اٹلی میں کافی زیادہ زور دیا جا رہا تھا اب ویزاعظم ماریو دراغی کی جاتی ہوئی حکومت کے باعث بچوں کو شہریت دینے کا عمل ایک بار پھر سے تا خیر کا شکار ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔
یورپی کمیشن کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اٹلی میں بچوں کو شہریت دینے کیلئے جن چیزوں پر کام کیا جا رہا تھا اُس میں ایسے بچے جو کہ اٹلی میں 12 سال کی عمر سے آئے ہیں اور اٹلی میں اُنھوں نے 5 سال تک اٹلی کے کسی بھی اسکول میں زیر تعلیم رہے ہیں تو اُن کو اٹالین شہریت دی جانی چائیے، جبکہ جو دوسری تجویز رکھی گئی ہوئی ہے اُس کے تحت جو بچے اٹلی میں پیدا ہوئے ہیں اُن کو اٹالین نیشنیلٹی دینے کی ہے لیکن واضع رہے کہ ان دونوں تجویز سے جو اٹلی میں دائیں بازو کی جماعتیں ہیں وہ سخت مخالف ہیں۔
جبکہ اطالوی وزارت تعلیم کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سال 2020 میں اٹلی کے اسکولوں میں 9 لاکھ سے زاہد بچے ایسے داخل ہوئے تھے جو کہ غیر ملکیوں کے خاندانوں میں پیدا ہوئے، یورپی کمیشن کے اہم بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگر اٹلی میں غیر ملکیوں کے بچوں کو 5 سال اٹلی میں تعلیم کی بنیاد پر شہریت دینے کا قانون بنتا ہے یا اس پر تمام اطالوی جماعتیں سمجھوتا کر لیتی ہیں تو اٹلی میں 2 لاکھ 80 ہزار سے بھی زاہد غیر ملکیوں کے بچوں کو اطالوی نیشنیلٹی مل سکتی ہے۔
0 تبصرے