اٹلی میں رہنے والے غیر ملکیوں کے بچوں کو شہریت دینے سے متعلق ایک اور نیا موڑ سامنے آ گیا ایک بار پھر سے اُمید کی کرن جاگ گئی۔
تو تفصیلات کے مطابق پ کو بھی باخوبی معلوم ہو گا کہ پچھلے کچھ ماہ سے اٹلی میں رہنے والے لاکھوں کی تعداد میں غیر ملکیوں کے بچوں کو اٹالین شہریت کو لے کر کافی زیادہ جدوجہد جاری ہے اور گزشتہ روز اٹلی کے پارلیمنٹ میں اس معاملے سے متعلق کافی زیادہ بحث جاری رہی اور آخر کار اٹلی کی دو جماعتوں یعنی کہ سابق وزارت داخلہ ماتیو سالوینی کی جماعت لیگا نارد اور جورجیا میلونی کی فرتیلی دی اطالیہ نے غیر ملکیوں کے بچوں کو شہریت دینے کے قانون کی شدید مخالفت کی جس کے باعث بتایا گیا تھا کہ یہ قانون پاس نہ ہو سکا۔ لیکن ابھی جو موجودہ وقت میں جو نیوز نکل کر سامنے آئی ہے اُس کے مطابق اطالوی پارلیمنٹ میں آج بھی اس معاملے پر بحث جاری رہی اور بتایا جا رہا ہے کہ ابھی عارضی طور پر اس بحث کو ملتوی کر دیا گیا ہے 4 جولائی یعنی کہ آنے والے سوموار تک اور کہا گیا ہے کہ 4 جولائی کو ایک بار پھر سے اس مدعے پر بحث ہو گی اور ووٹنگ کروائی جائے گی۔
خیال رہے کہ اگر اب 4 جولائی کو یہ قانون بن جاتا ہے تو یہ ایک بہت اچھی نیوز ہو گی اُن غیر ملکیوں کے بچوں کے لیے جو کہ اٹلی میں اپنی تعلیم کو جاری رکھے ہوئے ہیں تو اس سے نہ صرف اُن کو بلکہ اُن کے والدین کو بھی اٹلی سے ڈی پورٹ کرنا مشکل ہو جائے گا۔خیال رہے کہ ایک ملین سے زاہد غیر ملکیوں کے بچے اس وقت اٹلی میں پڑھ رہے ہیں۔

0 تبصرے