جرمنی میں مقیم پاکستانیوں سمیت دیگر اور ممالک کیلئے جرمن حکومت کی طرف سے نیا ڈیپوٹیشن پلان جرمن پارلیمنٹ میں پیش کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق جرمنی کے پارلیمنٹ میں غیر ملکی اسائلم سیکرز کو ڈیپورٹ کرنے سے متعلق ایک نیا پلان نیا مسودہ پیش کیا گیا ہے جس سے جرمنی سے سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں کی تعداد میں غیر ملکی افراد کو جرمنی سے ڈیپورٹ کیا جائے گا۔
جرمنی کے اس نئے ڈیپوٹیشن مسودہ میں بلکل اُسی طرح کا پلان رکھا گیا ہے جیسا کہ یوکے کی طرف سے الیگل امیگرنٹس کو اسائلم سیکرز کو افریقی ملک روانڈا منتقل کرنا تھا اب یورپ کے بڑے ملک جرمنی کی طرف سے بھی افریقی ملک روانڈا کے ساتھ معاہدہ کیا جا رہا ہے کہ جتنے بھی غیر ملکی اسائلم سیکرز ہیں اُن کو روانڈا منتقل کیا جائے گا اور اُن کے کیسز کو روانڈا میں ہی چلایا جائے گا یہ نیا ڈیپوٹ پلان جرمن پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ہے اور جرمن خبر راس اں ادارے کے تحت جو بتایا گیا ہے اُس کے مطابق اس نئے سخت قانون کو منظوری ملنے کے چانسز 90 فیصد تک ہیں۔
کون سے ممالک کے غیر ملکی افراد اس نئے ڈیپوٹیشن قانون کی زد میں آئیں گے تو پہلے نمبر پر Syrian, Iraqi, Afghan باشندوں کا کہا گیا ہے جبکہ اس کے علاوہ پاکستان سمیت باقی کے جو اور اشیائی ممالک کے لوگ ہیں وہ اس نئے سخت ڈیپوٹیشن کے قانون کی زد میں آئیں گے۔
0 تبصرے