یونانی پارلیمنٹ کے بارے سیکڑوں لوگوں نے جمع ہو کر گزشتہ روز ہونے والے دردناک حادثے پر اظہار ہمدردی کیا اور ساتھ ساتھ یونان اور یورپی یونین کی مہاجرین کے لیے پوش بیک
پالیسی پر احتجاج کیا
اس کے اعلاوہ یونان کے شہر ایتھنز میں ہزاروں لوگوں نے دو مختلف مقامات پر مظاہرے کئے جن میں ایک پرتشد بھی رہا
نا یہ مہاجرین ان کی ریاست کے تھے نا مذہب کے لیکن پھر بھی ہزاروں لوگوں سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں
اور جس ریاست اور جس شہر (کوٹلی)کے درجنوں بچے سمندر برد ہو گے اس کوٹلی ضلع کی آبادی ساڑھے سات لاکھ ہے۔اس ساڑھے سات لاکھ میں سے اگر ایک ہزار لوگ بھی احتجاج کے لیے نہیں نکل سکتے۔
شاہد کہیں پچاس سو لوگ نکل کر کوی احتجاج کروا لیں لیکن آبادی کا ایک فیصد طبقہ بھی باہر نہیں آگے گا
اور کہتے ہیں ہم عظیم اور زندہ قوم ہیں دراصل بےحسی اور جہالت کا گڑ ہے ہمارہ معاشرے۔ایک دو ہفتے بعد پھر کئی نوجوان اسی سفر پر نکل جائیں گے اور معاشرے اور حکومت کو ٹس سے مس نہیں ہو گی
0 تبصرے