1.تو دوستوں اگر دبئی کی بات کریں تو دبئی میں لیبر یعنی کہ ایک مزدور کی ماہانہ تنخواہ زیادہ سے زیاد 950 درہم تک ہوتی ہے جبکہ وہاں ہی اگر یورپ کی بات کریں تو مزدور کو ماہانہ تنخواہ 1500 یورو سے لے کر 2000 یورو تک ملتی ہے۔
2. دبئی میں لیبر کو گندہ سا کمرہ فری میں دیا جاتا ہے جس میں دس سے بارہ لوگ رہتے ہیں جبکہ واش روم اور کچن کو استعمال کرنے والوں کی تعداد 100 سے بھی زائد ہوتی ہے جبکہ یورپ کے کسی بھی ملک میں ایک اکیلا مزدور 200 سے 300 یورو میں ایک اچھا اور vip کمرہ لے لیتا ہے جس میں زیادہ سے زیادہ دو یا پھر تین لوگ رہتے ہیں جبکہ پورے گھر میں کچن اور واش روم کو بھی یہ ہی لوگ استعمال کرنے والے ہوتے ہیں۔
3. اس کے علاوہ دبئی میں لیبر کی تنخواہ دو سال بعد بھی 950 درہم ہی رہتی ہے جبکہ وہاں ہی یورپ میں مزدور کی تنخواہ دو سال بعد 2500 سے 3000 یورو تک بڑھ جاتی ہے۔
4. جبکہ دبئی والا شخص اپنی تنخواہ میں سے زیادہ سے زیادہ 500 سے 600 درہم بچا کر اپنی فیملی کو بھیج دیتا ہے جو کہ پاکستانی زیادہ سے زیادہ 50ہزار روپے اور انڈین 13 سے 14 ہزار روپے بنتے ہیں وہاں ہی جو یورپ میں مزدور ہوتا ہے وہ اپنے سارے اخراجات اور ٹیکس وغیرہ نکل کر ایک ہزار یورو سے 1200 یورو اپنی فیملی کو بھیج دیتا ہے جو کہ پاکستانی تقریبا ساڑھے تین لاکھ اور انڈین ایک لاکھ روپے بنتے ہیں۔
5. دبئی میں لیبر کو اپنی تمام عمر کام کرنے کے بعد بھی وہاں کی شہریت نہیں دی جاتی اور جب وہ شخص بڑھاپے میں واپس اپنے وطن جاتا ہے تو کوئی سا بھی چھوٹا موٹا اپنا کاروبار کر لیتا ہے جبکہ یورپ میں مزدور جو ہوتا ہے اُس کو 3 سال میں یا پھر زیادہ سے زیادہ 5 سال میں یورپ کی پرمانٹ ریزڈینسی مل جاتی ہے جبکہ مزید اور دو سے تین سال یورپ میں گزارنے کے بعد اُدھر کا پاسپورٹ مل جاتا ہے سب سے بڑی اور مزے کی بات جو شخص یورپ کا انتخاب کرتے ہیں وہ اپنا گھر بھی بنا لیتے ہیں گاڑی بھی لے لیتا ہے جبکہ اپنی فیملی کو بھی یورپ میں بُلوا لیتا ہے یعنی کہ یورپ والا بندہ ترقی کرتا ہی جاتا ہے اور کرپشن سے بھی بچ جاتا ہے اور پڑول ڈیزل بجلی کی ٹینشن سے بھی آزاد ہو جاتا ہے۔
6. خیال رہے دبئی میں ایسے افراد جو کہ ماہانہ 5 ہزار درہم سلری لیتے ہیں اُن کا بھی حال ویسا ہی ہوتا ہے جو کہ دبئی میں ایک مزدور کا ہوتا ہے کیونکہ بوڑھا ہونے کے بعد اُس کو بھی کچھ نہیں ملتا ہاں لیکن سلری زیادہ ہونے کی وجہ سے یا تو وہ پاکستان میں اپنا کوئی اچھا اور بڑا کاروبار کر لیتا ہے یا پھر دبئی میں ہی اپنا کاروبار سیٹ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
7. آخر میں دوستوں وہ لوگ جو یہ نظریہ رکھتے ہیں کہ یورپ اچھا نہیں جو نیشنیلٹی دیتے ہیں تو یاد رہے یہ آپ کی سب سے بڑی غلطی ہے کیونکہ دبئی صرف آپ کو limited ٹائم کے لیے financially support تو کرتا ہے لیکن بڑھاپے میں آپ کا سہارا نہیں بنتا ہاں لیکن یورپ میں رہنے والوں کو بڑھاپے میں پینشن کے ساتھ اور دیگر سہولتیں بھی ملتی ہیں اس لیے انتخاب پہلے ہی اچھا کریں۔
0 تبصرے